: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
نئی دہلی،5اپریل(ایجنسی) نربھیا کے انصاف پر جشن منا رہے سماج کو ایک اور نربھیا کی خبر نہیں ہے. یہ معاملہ نربھیا کے پہلے کا ہے اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے سپریم کورٹ کی چوکھٹ پر ہے. کرن نیگی اس دنیا میں نہیں ہے لیکن اس کا بیگ، گڑیا، اور کتابیں، یہ سب دیکھ کر اس کی ماں روتی رہتی ہے.
یہ پانچ سال سے چلا آ رہا سلسلہ ہے. ان 19 سالہ بیٹی تب گڑگاؤں کی ایک کمپنی میں ڈیٹا آپریٹر تھی. 9 فروری 2012 کو تین لوگ انڈکا سے آئے اور دہلی میں چھاولا علاقے کے قطب وہار فیز 2 سے اسے اغوا کرلیا گیا تھا- وہ اپنی سہیلیوں کے ساتھ واپس رہی تھی. ان کی بیٹی کی لاش 5 دن بعد 14
فروری کو ہریانہ کے ریواڑی سے برآمد ہوئی . جانچ میں پتہ چلا کہ اس کے ساتھ گینگ ریپ ہوا ہے. اس کی آنکھوں میں تیزاب اور سکریو ڈرایور ڈالی گئی، نجی اعضاء میں شراب کی بوتل ڈالا گیا اور قتل کر دیا گیا. قتل کے بعد لاش کو جلانے کی کوشش بھی ہوئی.
پولیس نے اس معاملے میں 3 ملزمان روی ، راہل اور ونود کو گرفتار کیا اور معاملہ کھچوے کی چالوں سے کورٹ میں چلتا رہا. کورٹ کچہری کے چکر میں کرن کے والد کی چپراسی کی نوکری بھی چلی گئی اور ماں کو زیورات بھی فروخت کرنے پڑے- تبھی 9 ماہ بعد جب نربھیا کا معاملہ سرخیوں میں آیا تو یہ خاندان بھی انصاف کی آس میں جنتر منتر جانے لگا. لیکن اس کے خاندان کو کوئی خاص مدد نہیں ملی.